حیدرآباد یونیورسٹی کے طالب علم روہت ویمولا کی خود کشی کے معاملے پر آج راجیہ سبھا میں انسانی وسائل کے فروغ کی وزیر اسمرتی ایرانی اور بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی کے درمیان جم کر تیکھی نوک جھونک ہوئی اور محترمہ ایرانی نے یہ کہہ کر ایوان کو سکتے میں ڈال دیا کہ اگر بی ایس پی لیڈر ان کے جواب سے مطمئن نہیں ہوں گی تو وہ سر قلم کرکے ان کے قدموں میں ڈال دیں گی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان جم کر طنز تیر کے جملے چلے اور ہنگامے کی
وجہ سے پانچ بار کے التوا کے بعد ایوان کی کارروائی ساڑھے تین بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔
ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے اس معاملے پر صبح سے ٹھپ پڑے ایوان میں وقفے کے بعد حیدرآباد یونیورسٹی اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے واقعات پر جیسے ہی معمولی کی بحث کا آغاز کرنا چاہی محترمہ مایاوتی نے کہا کہ پہلے وہ انسانی وسائل کے فروغ کی وزیر سے ایک سوال کا جواب چاہتی ہیں کہ معاملے کی تحقیقات کرنے والی عدالتی کمیٹی میں کوئی دلت رکن ہے یا نہیں۔